آپ کی معلومات

Monday, 8 April 2013

قربانی کے چار دن ہیں والحمدللہ

0 comments

Ss7003 قربانی کے کل کتنے دن ہیں ؟



کتنے دن تک قربانی کرنا جائز ہے ۔ کچھ لوگ چار دن قربانی کو ناجائز قرار دیتے ہیں اور انکا کہنا ہے کہ اس بارہ میں کوئی دلیل نہیں ہے اور ایام التشرق کلہا ذبح والی روایت ثابت نہیں ۔
تفصیل سے جواب عنایت فرمائیں ۔ شکریہ

جواب: قربانی کے کل کتنے دن ہیں ؟

اس روایت سے صرف نظر کریں تو بھی چار دن کی قربانی کرنا ثابت ہے !
کیونکہ اللہ تعالى نے قرآن مجید میں فرمایا ہے :
وَاذْكُرُوا اللَّهَ فِي أَيَّامٍ مَعْدُودَاتٍ فَمَنْ تَعَجَّلَ فِي يَوْمَيْنِ فَلَا إِثْمَ عَلَيْهِ وَمَنْ تَأَخَّرَ فَلَا إِثْمَ عَلَيْهِ (البقرۃ : 203)
اور (ایام تشریق کے) معلوم دنوں میں اللہ کا ذکر کرو ۔ تو جو شخص دو دنوں میں جلدی کر لے اس پر بھی کوئی گناہ نہیں اور جو تأخیر کر لے اس پر بھی کوئی گناہ نہیں ۔
نیز فرمایا :
وَيَذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ فِي أَيَّامٍ مَعْلُومَاتٍ عَلَى مَا رَزَقَهُمْ مِنْ بَهِيمَةِ الْأَنْعَامِ ( الحج : 28)
اور وہ ایام تشریق کے) معلوم دنوں میں اللہ کے دیے ہوئے مخصوص چوپایوں پر اللہ کا نام ذکر کریں ۔
یعنی ایام معلومات اور ایام معدودات جو کہ باتفاق امت ایام تشریق ہی ہیں اور جن میں جلدی کے بارہ میں اللہ تعالى فرماتے ہیں وہ دو دن ہیں اور تیسرا دن بھی انہیں میں شامل ہے ‘ ان دنوں میں قربانی کے جانوروں پر اللہ کا نام لے کر ذبح ونحر کریں اور خود بھی کھائیں اور دوسروں کو بھی کھلائیں ۔
اور ایام تشریق ذوالحجہ کی گیارہ اور بارہ اور تیرہ تاریخ کا نام ہے ۔
اور ذوالحجہ کی دس تاریخ کو یوم نحر کہا جاتا ہے ۔
الغرض چار دن قربانی کرنا کتاب اللہ سے بھی ثابت ہے !
والحمد للہ رب العالمین .......
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

جواب: قربانی کے کل کتنے دن ہیں ؟

میرے خیال سے ایام التشریق والی روایت بھی حسن درجہ تک پہنچتی ہے۔

اقتباس اصل پیغام ارسال کردہ از: کفایت اللہ پیغام دیکھیے
میرے خیال سے ایام التشریق والی روایت بھی حسن درجہ تک پہنچتی ہے۔
یہی بات مجھے شیخ رفیق طاہر حفظہ اللہ سے بھی پہنچی تھی ۔ پھر میں نے انکی کتاب الأضاحی کو دیکھا تو اس میں بھی انہوں نے اس روایت کو حسن قرار دیا ہوا ہے ۔ جبکہ شیخ زبیر علی زئی حفظہ اللہ اسے ضعیف کہتے ہیں ۔ اسی لیے میں نے یہاں سوال کیا کہ شاید شیخ صاحب اس روایت کی تحسین پر دلائل پیش کریں گے ۔ لیکن انہوں نے تو کمال استنباط کا مظاہرہ کرتے ہوئے یہ مسئلہ قرآن حکیم سے ہی ثابت کر دیا ۔ میرے علم کے مطابق ان سے پہلے یہ استدلال کسی کا نہیں ہے ۔ اگر ہے تو میرے علم میں بہر حال نہیں ۔
لیکن اگر اسکے ساتھ ساتھ اس روایت کی تحسین کے دلائل بھی ذکر ہو جاتے تو بہت ہی عمدہ تھا ۔ شاید شیخ محترم نے وقت کی کمی وجہ سے ایسا نہیں کیا۔
میری اب بھی یہی آرزو ہے کہ آپ یا شیخ رفیق طاہر میں سے کوئی بھی اس روایت کی تحسین کے دلائل پیش کر دے ۔ تاکہ ہم ایسوں کو بھی فائدہ پہنچے ۔ 
 
والسلام
۔۔۔۔۔۔۔۔کفایت اللہ بھائی لکھتے ہیں:

جواب: قربانی کے کل کتنے دن ہیں ؟

شیخ رفیق طاہرحفظہ اللہ سے قبل علامہ محمدرئیس ندوی رحمہ اللہ قران مجیدسے چاردن ایام قربانی ثابت کیا ہے ملاحظہ ہو ان کی کتاب : قصہ ایام قربانی کا۔
یہ کتاب علامہ رحمہ اللہ نے غازی پوری کے رد میں لکھی تھی اورانڈیا میں مطبوع ہے۔
اورایام تشریق کی روایت کا جہاں تک تعلق ہے تو اس پربھی بھرپور تحقیق علامہ رئیس ندوی رحمہ اللہ نے اپنی دوسری کتاب : غایۃ التحقیق فی تضحیہ ایام التشریق : میں پیش کردی ہے۔
ان دونوں کتابوں کا مطالعہ بے حدمفیدہے۔
بحوالہ :یہاں  

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔