استثنائیت کی وضاحت ہم کریں گے لیکن آپ بھی تو اپنے اصول سے استثنائیت کی وضاحت کریں ۔
بھائی ہم بھی تو آپ کے اصول میں ظاہری تضاد دیکھ رہے کہ وہ یہ کہ عبداللہ بن بریدہ کا اماں عائشہ رضی اللہ عنہا سے سماع آپ نہیں مان رہے ہیں جبکہ معاصرت ثابت ہے اور یہی موقف حافظ زبیرعلی زئی حفظہ اللہ کا بھی ہے ۔
اور آپ حافظ موصوف کے موقف کوغلط نہیں مان رہے ہیں ۔
تو ایک جگہ معاصرت کی بنیاد پر سماع ثابت کرنا اور ایک جگہ معاصرت کے باوجود سماع ثابت نہ ماننا کیا یہ ظاہری تضاد نہیں ہے؟؟؟
آپ اپنے ظاہری تضاد کی وضاحت کردیں پھر ہم اپنے ظاہر ی تضاد کی وضاحت کردیتے ہیں ۔
اورہوسکتا ہے کہ آپ کی وضاحت ہی مجھ ناچیز کی وضاحت بھی بن جائے ۔
جزاک اللہ خیرا
بحوالہ محدث فورم
بھائی ہم نے کب کہا کہ انہیں الفاظ میں آپ نے یہ بات کہی ہے لیکن آپ جس نکتہ پربحث اٹھانا چاہتے اس سے یہی نتیجہ نکلتا ہے کہ آپ ابوالعالیہ اور ابوذر رضی اللہ عنہ کی معاصرت کوسماع کی دلیل بنانا چاہتے ۔
آپ نے شروعات یہی سے کی تھی کہ کیا آپ ابوبکر رضی اللہ عنہ سے ابوالعالیہ کا سماع مانتے ہیں ؟
صاف ظاہر ہے کہ آپ معاصرت کاحوالہ دینا چاہتے ہیں ، اور یہ کہنا چاہتے کہ ابوالعالیہ کا سماع اگر ابوبکر رضی اللہ عنہ سے ثابت ہے تو ابوذر رضی اللہ عنہ سے ثابت کیوں نہیں ؟؟
اسی بنیاد پر ہم نے بھی دکھا یا کہ آپ بھی ایک مقام پر معاصرت ثابت ہونے کے باوجود سماع ثابت نہیں مان رہے ۔
لیکن اگر آپ یہ صراحت فرمارہے ہیں یہ سب کچھ کہنے سے آپ کا مقصد معاصرت سے سماع ثابت کرنا نہیں ہے توآپ کی صراحت سر آنکھوں پر ۔
لیکن ہم سوال کرنے کا حق رکھتے ہیں کہ اگرآپ نے اب تک یہ نہیں کہا تو اب ہمارے مطالبہ پر بتلادیجئے کہ :
کیا آپ معاصرت کو سماع کی دلیل سمجھتے ہیں؟؟؟؟؟
یادرہے ہم نے شروع میں ہی سوال کیا تھا:
اس کاجواب آپ نے نہیں دیا ۔
ہم کہتے ہیں اب سے جواب دے دیجئے معاملہ صاف ہوجائے گا۔
بھائی ہم نے کب کہا کہ انہیں الفاظ میں آپ نے یہ بات کہی ہے لیکن آپ جس نکتہ پربحث اٹھانا چاہتے اس سے یہی نتیجہ نکلتا ہے کہ آپ ابوالعالیہ اور ابوذر رضی اللہ عنہ کی معاصرت کوسماع کی دلیل بنانا چاہتے ۔
آپ نے شروعات یہی سے کی تھی کہ کیا آپ ابوبکر رضی اللہ عنہ سے ابوالعالیہ کا سماع مانتے ہیں ؟
صاف ظاہر ہے کہ آپ معاصرت کاحوالہ دینا چاہتے ہیں ، اور یہ کہنا چاہتے کہ ابوالعالیہ کا سماع اگر ابوبکر رضی اللہ عنہ سے ثابت ہے تو ابوذر رضی اللہ عنہ سے ثابت کیوں نہیں ؟؟
اسی بنیاد پر ہم نے بھی دکھا یا کہ آپ بھی ایک مقام پر معاصرت ثابت ہونے کے باوجود سماع ثابت نہیں مان رہے ۔
لیکن اگر آپ یہ صراحت فرمارہے ہیں یہ سب کچھ کہنے سے آپ کا مقصد معاصرت سے سماع ثابت کرنا نہیں ہے توآپ کی صراحت سر آنکھوں پر ۔
لیکن ہم سوال کرنے کا حق رکھتے ہیں کہ اگرآپ نے اب تک یہ نہیں کہا تو اب ہمارے مطالبہ پر بتلادیجئے کہ :
کیا آپ معاصرت کو سماع کی دلیل سمجھتے ہیں؟؟؟؟؟
یادرہے ہم نے شروع میں ہی سوال کیا تھا:
اس کاجواب آپ نے نہیں دیا ۔
ہم کہتے ہیں اب سے جواب دے دیجئے معاملہ صاف ہوجائے گا۔
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔