آپ کی معلومات

Saturday, 30 March 2013

ایک ظاہری تضاد از شیخ کفایت اللہ سنابلی حفظہ اللہ

0 comments

 اصل پیغام ارسال کردہ از: محمد اسد حبیب پیغام دیکھیے
شیخ صاحب ہم نےیہ کہیں بھی نہیں کہا کہ ابولعالیہ کا ابوذر رضی اللہ عنہ سے سماع ثابت ہے!
بلکہ ہم نے آپکے اصول میں جو ظاہری تضاد دیکھا اس کی وضاحت طلب کی تھی۔۔۔!
بہرحال آپکے جواب سےیہی ظاہر ہو رہا ہے کہ آپ ابوالعالیہ کے سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے سماع کے قائل ہیں۔ سو اپنے اصول کی روشنی میں ابوالعالیہ کے سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سےعدم سماع کی استثنائیت کی وضاحت کردیں۔جزاک اللہ خیراً۔

استثنائیت کی وضاحت ہم کریں گے لیکن آپ بھی تو اپنے اصول سے استثنائیت کی وضاحت کریں ۔
بھائی ہم بھی تو آپ کے اصول میں ظاہری تضاد دیکھ رہے کہ وہ یہ کہ عبداللہ بن بریدہ کا اماں عائشہ رضی اللہ عنہا سے سماع آپ نہیں مان رہے ہیں جبکہ معاصرت ثابت ہے اور یہی موقف حافظ زبیرعلی زئی حفظہ اللہ کا بھی ہے ۔

اقتباس اصل پیغام ارسال کردہ از: محمد اسد حبیب پیغام دیکھیے
فضیلة الشیخ زبیر علی زئی حفظہ اللہ نے اسے مندرجہ ذیل وجوہ کی بنا پر ضعیف قرار دیا ہے:

اسنادہ ضعیف
عبداللہ بن بریدہ لم یسمع من عائشہ کما قال الدارقطنی (السنن233/3،ح3517) والبیہقی (118/7) ودفاع ابن الترکمانی باطل لان الخاص مقدم علی العام۔وللحدیث شاھد ضعیف عندالنسائی فی الکبری (10714) فیہ سفیان الثوری مدلس وعنعن۔وشاھد آخر موقوف عندہ (10707) وسندہ ضعیف، فیہ ۔۔۔۔۔ عبداللہ بن جبیر وفیہ نظر ویقال: حنین ویقال:حسن۔!
(انوار الصحیفہ فی الاحادیث الضعیفہ من السنن الاربعہ مع الادلة،ص297)

اور آپ حافظ موصوف کے موقف کوغلط نہیں مان رہے ہیں ۔
تو ایک جگہ معاصرت کی بنیاد پر سماع ثابت کرنا اور ایک جگہ معاصرت کے باوجود سماع ثابت نہ ماننا کیا یہ ظاہری تضاد نہیں ہے؟؟؟



آپ اپنے ظاہری تضاد کی وضاحت کردیں پھر ہم اپنے ظاہر ی تضاد کی وضاحت کردیتے ہیں ۔
اورہوسکتا ہے کہ آپ کی وضاحت ہی مجھ ناچیز کی وضاحت بھی بن جائے ۔



جزاک اللہ خیرا
بحوالہ محدث فورم


 اصل پیغام ارسال کردہ از: محمد اسد حبیب پیغام دیکھیے
ہائی لائیٹڈ الفاظ کی نشاندہی کر دیں کہ یہ ہم نے کہاں کہا ہے۔
بھائی ہم نے کب کہا کہ انہیں الفاظ میں آپ نے یہ بات کہی ہے لیکن آپ جس نکتہ پربحث اٹھانا چاہتے اس سے یہی نتیجہ نکلتا ہے کہ آپ ابوالعالیہ اور ابوذر رضی اللہ عنہ کی معاصرت کوسماع کی دلیل بنانا چاہتے ۔
آپ نے شروعات یہی سے کی تھی کہ کیا آپ ابوبکر رضی اللہ عنہ سے ابوالعالیہ کا سماع مانتے ہیں ؟
صاف ظاہر ہے کہ آپ معاصرت کاحوالہ دینا چاہتے ہیں ، اور یہ کہنا چاہتے کہ ابوالعالیہ کا سماع اگر ابوبکر رضی اللہ عنہ سے ثابت ہے تو ابوذر رضی اللہ عنہ سے ثابت کیوں نہیں ؟؟
اسی بنیاد پر ہم نے بھی دکھا یا کہ آپ بھی ایک مقام پر معاصرت ثابت ہونے کے باوجود سماع ثابت نہیں مان رہے ۔
لیکن اگر آپ یہ صراحت فرمارہے ہیں یہ سب کچھ کہنے سے آپ کا مقصد معاصرت سے سماع ثابت کرنا نہیں ہے توآپ کی صراحت سر آنکھوں پر ۔

لیکن ہم سوال کرنے کا حق رکھتے ہیں کہ اگرآپ نے اب تک یہ نہیں کہا تو اب ہمارے مطالبہ پر بتلادیجئے کہ :

کیا آپ معاصرت کو سماع کی دلیل سمجھتے ہیں؟؟؟؟؟

یادرہے ہم نے شروع میں ہی سوال کیا تھا:

اقتباس اصل پیغام ارسال کردہ از: کفایت اللہ پیغام دیکھیے
آپ عبداللہ بن بريدة کا سماع ، ان کے والد ، نیز معاویہ رضی اللہ عنہ اور عبداللہ بن المغفل اور سمرہ بن جندب اور عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہم سے مانتے ہیں ؟؟ 
شاید آپ کا جواب ہی خود آپ کے سوال کا جواب بن جائے ۔
اس کاجواب آپ نے نہیں دیا ۔
ہم کہتے ہیں اب سے جواب دے دیجئے معاملہ صاف ہوجائے گا۔

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔