آپ کی معلومات

Thursday 28 March 2013

غریبوں اور یتیموں کی تعلیم و تربیت کا اہتمام کریں

0 comments

آج جس دور سے ہم گزر رہے ہیں مہنگائی زوروں پر ہے جس میں ہر انسان پریشان نظر آتا ہےاورامیر تو امیر تر ہوتا جا رہا ہے اور اسے کسی کا احساس تک نہیں بلکہ کنجوسی کی انتھاوں کو چھو رہاہے ۔بس اپنی فکر کسی غریب اور یتیم کی کوئی فکر نہیں ہے حالانکہ ہمارے مقدس دین اسلام نے ایک رہنما اصول سمجھایا ہے کہ امیروں کو غریبوں کی وجہ سے ہی رزق دیا جاتا ہے ۔
اے مسلمان !غربت اور امیری اللہ تعالی کے ہاتھ میں ہے اگر آج تیرے پاس دولت ہے تو یہ تیری نہیں بلکہ اللہ تعالی کی ہے عارضی طور پر تیرے پاس ہے جس نے دی ہے وہ مقدس ذات باری تعالی چھین بھی سکتی ہے ۔
آج تو نے اپنی اولاد کی بہترین تعلیم وتربیت پر کتنا روپے خرچ کیا اور کر رہا ہے لیکن افسوس کہ غریبوں اور یتیموں کے بچے ایک ایک روپے کو ترستے ہیں اور بچپن سے ہی ان کی دیکھ بھال کرنے والا کوئی نہیں ہوتا اور وہ معاشرے میں انتہائی حقیر سمجھے جاتے ہیں ،نہیں نہیں وہ حقیر نہیں ہیں ان کی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے ان کی تعلیم و تربیت کا اہتمام کرنے کی ضرورت ہے ،تاکہ وہ بھی بہترین دینی اور دنیاوی تعلیم سے اپنے آپ کوآراستہ کر سکیں اور معاشرے میں ایک تربیت یافتہ فرد کی طرح زندگی بسر کریں ۔
ہر کسی سے میرا سوال ہے :
کہ آپ کتنے غریبوں اور یتیموں کی کفالت کر رہے ہیں ؟
آپ نے کتنے غریبوں اوریتیموں کو کتب خرید کر دیں اور کتنوں کی ماہانہ فیس کا اہتما کیا ؟
آپ نے کتنے غریبوں اور یتیموں کو قرآن و حدیث اور دنیاوی تعلیم کی طرف رہنمائی کی ؟
حضرات گرامی:
آئیں ہم اپنے محلوں او شہروں میں ایک تحریک چلا ئیں جس کا مقصد صرف یہ ہو کہ اللہ تعالی کی رضاکی خاطر غریبوں اور یتیوں کی تعلیم وتربیت کا بہترین انتظام کرنا ہے ۔ان شاء اللہ 

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔