آپ کی معلومات

Monday 25 November 2013

Wednesday 13 November 2013

اے میری قوم کے غیور طلبائ!

0 comments
بسم اللہ الرحمن الرحیم 
اے میری قوم کے غیور طلبائ!
السلام علیکم 
ہم کہاں کھڑے ہیں ؟
ہمارے اسلاف کہاں تھے ؟
اور دشمن کہاں تک پہنچ چکا ہے ؟
اور اسلا م اور قرآن کی پکار کیا ہے ؟
صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین ،تابعین اور محدثین کے روحیں ہم سے کیا سوال کرتی ہیں ؟
کیا ان کی محنتیں اور ان کے مشن کو ضایع کرنا جرم عظیم نہیں ؟
کیا ان  کے مشن کو آگے پایا تکمیل تک پہنچانا وقت کی ضرور ت نہیں ؟
کیا انقلاب غفلت کی نیند سے ممکن ہے ؟
ہماری عقیدے ،فکر ،منھج اور تعلیم کی پختگی کہاں چلی گئے ؟
جامع المعقول و المنقول کب پیدا ہو ں گے ؟
مفسر ،محدث ،مفکر ،محقق،صحیح مبلغ اورغیور اہل علم کہا ں سے آئیں گے ؟
 ہم احساس کمتری کا شکا ر کیوں ؟
ہم اپنی تاریخ سے دور کیوں ؟
ہم نے اپنے سلفی ہیروز کو کیوں بھلایا ؟
ہمیں کتب سے محبت ،مطالعہ سے محبت ،تحقیق و جستجو سے اور اساتذہ سے محبت کیوں نہیں ؟
ہماری صفوں میں اتحاد کس نے چھینا ؟
درس نظامی کے ماہرین اساتذہ کہاں پیدا ہو رہے ؟
قرآن و حدیث میں مہارت تامہ  کہاں گئی ؟
ہماری لائبریریاں ویران کیوں ؟
ہم مشائخ سے دور کیوں ؟
ہماری علمی مجالس مفقود کیوں ؟
ہماری کامیابی کس میں ہے اور ہم کہاں تلاش کر رہے ہیں ؟
پندرھویں صدی کے وقت کا تقاضہ کیا ہے اور ہم کس صدی کے تقاضوں کے مطابق اپنے آپ کو تیار کررہے ہیں ؟
 ہم کفر کے مشن سے متاثر کیوں ؟
مدارس کو آباد کرنے والے کہاں سے آئیں گے ؟
ہم اپنے دشمن سے مقابلے کے لئے کیوں تیار نہیں ہو رہے ؟
ہم سے علمی اور ادبی ذوق کس نے چھینا ؟
مختلف کورسز کی تفصیل :
تصنیف و تحقیق
عقیدہ 
علوم قرآن 
علوم حدیث 
تخریج  و تحقیق
ترجمہ و لغت 
عربی گرائمر 
کتب حدیث اور کتب رجال کا منھج
نوٹ:ایک وقت میں تمام شرکاء صرف ایک ہی کورس کریں گے ۔اس کے بعد دوسرا شروع کیا جائے ۔ان شاء اللہ  
ہمارا مشن :
١:مختلف اعتقادی ،علمی و تحقیقی اور فکری و ادبی کورسز کا اجراء تمام سلفی مدارس  کے طلباء کے مابین شروع کرنا ۔
٢:طلباء میں فکر بیداری پیدا کرنا ۔
٣:احیاء فکر محدثین و سلف صالحین ۔
٤:علوم و فنون  میں مہارت تامہ کی طرف رہنمائی ۔
٥:جدید انداز سے عملی اورانقلابی کام کی طرف رغبت ۔
٦:امت مسلمہ کے اتحاد کی طرف والہانہ دعوت و فکر ۔
٧:جدید علمی پروجیکٹس سے واقفیت مثلا انٹر نیٹ میں تحقیقی و علمی ویب سائٹس اور مکتبہ شاملہ وغیرہ کا تعارف اور طریقہ کار ۔
٨:نشرو اشاعت کے فن سے واقفیت اور اس کے آسان طریقے ۔

کورس میں شامل ہونے کا طریق کار :
جو طلبا ء اور اہل علم ہمارے  مختلف کورسز میں شمولیت اختیار کرنا چاہتے ہیں وہ اس تحریک  کے دفتر میں اپنے مکمل کاغذات جمع کروائیں اور جلد سے جلد اپنے اپنے ادارے میں رہ کر اس علمی اور تحقیقی کورسز سے فائدہ اٹھائیں ۔
۔ایڈریس:
ابن بشیر الحسینوی 
محمد آصف سلفی 
دارالحدیث الجامعة الکمالیة راجووال اوکاڑہ  
یا اس نمبر پرکال یا میسج کے ذریعے اپنے نام اور ایڈریس کا انداراج کروائیں 03024056187:،03004303536
اگر کوئی دوست بذریعہ ای میل کورس میں شمولیت کرنا چاہتا ہے وہ اپنا ای میل مذکورہ نمبر پر سینڈ کر دیں۔
الداعی الی الخیر :
تحریک اے میری قوم کے غیور طلبائ!



Wednesday 6 November 2013

مرزا قادیانی کی زندگی کردار کیا ہے؟

0 comments
   ؟
  جمع و تدوین :
صدام حسین ظہیر بن محمد عارف
متعلم درجہ خامسہ دارالحدیث الجامعةالکمالیة راجووال(اوکاڑہ) 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم
اما بعد فاعوذ با للہ من الشیطن الر جیم
بسم اللہ الرحمان الرحیم
یہ بات  روز روشن کی عیاں ہے۔ جس کو اللہ تعالی اپنا پیغام اپنے بندوں تک پہنچانے کے لیے چنتے ہیں۔ اس کی زندگی کو بچپن سے لے کر آخری دم تک پوری صاف شفاف بناتے ہیں۔اس کی زند گی میں کسی بھی  قسم کی کویٔ کج روی نہیں ہوتی ہے ۔ بلکہ ان کی زندگی اتنی اللہ کو پسند آتی ہے ان کی ہر ایک صفت کو اللہ تعالی اپنے قرآن میں بیان فرما دیتے ہیں۔اور وہ نبوت کا دعوی خود بخود نہیں کرتے ہیں بلکہ ان کو اللہ تعالی اپنی طرف سے نبوت عطا کرتے ہیں ۔ اور ادھر مرزا قایانی ہیں جس نے انگریز کاحکم ماتے  ہوے اور انگریز کو راضی کرنے کیلیے جھوٹی نبوت کا دعوی کیا اور اپنے ساتھ اور لوگوں کے ایمان کو  ضائع کیا اوربے شمار خرافات پیدا کی اس لعنتی کی زندگی ایسی تھی جو قران وحدیث کے بالکل خلاف ہے بلکہ آخرت میں جہنم کا ایندھن بنے گی آئندہ سطور میں ان خرافاکا جائزہ لیا جائے گا جو مرزا قادیانی کی زندگی میں پائی 
جاتی ہیں
مرزا قادیانی اورشراب
مرزا قادیانی شراب کا بہت عادی تھا۔ بلکہ شراب کا رسیا تھا۔ یہ کیسے ہو سکتا ہے۔ وہ مشروب جو اس
کے آقا انگریز کا من پسند ہو انگریز نبی اسے چھوڑ دے مرزا اپنے ایک چہیتے مرید حکیم  محمد حسین کو ایک خط
   میںلکھتا ہے محبی اخوکم محمد حسین اس وقت میاں یار محمد بھیجا جاتا ہے آپ اشیأ خوردنی  خریدیں اور ایک بوتل ٹانک وائن کی پلومر کی دکان سے خریدیں مگر ٹانک وائن چا ہیئے اس کا لحاظ رہے باقی خریت ہے 
]خطوط امام بنام غلام ص٥[
سودائے مرزا کے حاشیہ پر حکیم محمد علی پرنسپل طیبہ کالج امرتسر لکھتے ہیں
ٹانک  وائن کی حقیقت لاہور میں پلومر کی دکان سے ڈاکٹر عزیز احمد صاحب کی معرفت ہوگی ڈاکڑصاحب جوابا تحریر فرماتے ہیں حسب ارشاد پلومر کی دکان سے دریافت کیا گیا۔جواب حسب ذیل ہے   ٹانک وائن ایک قسم کی طاقتور اور  نشہ دینے والی شراب ہے جو ولایت سے سر بند بوتلوں میں آتی ہے اس کی اس وقت ساڑھے پانچ روپے تھی
]١١دسمبر 1949،سودائے مرزا ،ص٣٩ حاشیہ[
مرزا قادیانی اور رشوت خور
رشوت کسی بھی معاشرے کیاایک بہت بری عادت اور لعنت ہے یہ ہر معاشریکے اخلاقی اقدار کو پامال کر دیتی ہے مرزا قادیانی بھی پکا خور تھا اور اس میں یہ برائی بہت پائی جاتی تھی مرزا احمد علی شیعہ اپنی کتاب دلیل العرفان میں لکھتے ہیں کہ منشی غلام احمد اامرتسری نے اپنے رسالہ نکاح آسمانی میں لکھا ہے کہ مرزا نے زمانہ محرری میں خوب رشوتیں لیں تھی یہ رسالہ مرزا کی وفات سے پہلے ١٩٠٠ء میں شائع ہو گیا تھا مگر مرزا نے اسکی تردید نہیں کی تھی۔
اسی طرح مولوی ابراہیم صاحب سیالکوٹی نے مناظرہ روپڑ میں جو ٢١،٢٢ مارچ  میں ہوا تھا۔ہزار ہا کے مجمع میں بیان کیا کہ مرزا صاحب نے سیالکوٹ کی نوکری میں رشوت ستانی سے خوب ہاتھ رنگے اوریہ سیالکوٹ ہی کی ناجائز کمائی تھی جس سے مرزا نے چار ہزار روپیہ کا زیور اپنی دوسری بیگم نواز کو بنوا کر دیا
]روداد مناظرہ روپڑ مطبوعہ کشن سٹیم پریس جالندھر ص٣٥[
مرزا قادیانی تھیڑ میں
مرزا قادیانی کا ایک نام نہاد ساتھی مفتی محمد صادق قادیانی بیان کرتا ہے کہ ایک شب رات دس بجے کے قریب میں تھیڑ میں چلا گیا جو مکان کے قریب ہی تھا  اور تماشہ ختم ہونے پر دو بجے رات کو واپس آیا ۔ صبح 
منشی ظفر احمد نے میری عدم موجودگی میں حضرت کے پاس میری شکایت کی کہ مفتی صاحب رات کو تھیڑ میں چلے گئے تھے حضرت نے فرمایا کوئی بات نہیں ہے ایک دفعہ ہم بھی گئے تھے 
]ذ کر حبیب ص ١٨ مصنفہ مفتی محمد صادق[
اس دین کے کیا  کہنے جس نبی بھی تھیڑ دیکھیں
مرزا  قادیانی اور افیم 
 حضرت مسیح نے تر یاق الہی (ایک مردانہ دوا کا نام ہے)
خدا تعالیٰ کی ہدایت کے ما تحت بنائی اور اس کا ایک بڑا جزء افیون کا تھا اور یہ دوا کسی قدر اور افیون کی زیادتی کے بعد حضرت خلیفہ (حکیم نور الدین)کو حضور (مرزا قادیانی) چھ ماہ سے زائد تک دیتے رہے اور خود بھی وقتا فوقتامختلف امراض کے دوروں کے وقت استعمال کرتے رہے تھے۔
]مضمون میاں محمود احمد ،اخبار الفضل جلد ١٧نمبر٤ مورخہ١٩ جولائی ١٩٢٩ئ[
مرزا قادیانی چندہ چور
لدھیانہ کا ایک شخص تھا جس نے ایک دفعہ مسجد میںمولوی محمد علی صاحب خواجہ کمال الدین صاحب اور شیخ رحمت اللہ کے سامنے کہا کہ ہم جماعت کے لیے مقروض ہوکر اور اپنے بیوی  بچوں کا پیٹ کاٹ کر چندہ میں روپیہ بھیجتے ہیں مگر یہاں بیوی صاحبہکے کپڑے  اور زیورات بن جاتے ہیں 
]خطبہ میاں محمود احمد خلیفہ قادیان اخبار الفضل جلد ٣٦،٢١اگست ١٩٣٨[
سچ ہی تو کہا دل جلے مرید تنگی کاٹ کے چندہ دیں اور مسز قادیانی مریدوں کے چندوں سے نت نئے زیورات بنا بنا کراپنی زیبائش اور نمائش میں مصروف رہتی تھی چندہ چور مرزا قادیانی نے اپنی لاڈلی اور چہیتی بیوی نصرت جہاں بیگم کو جو زیورات پہنائے تھے اس کی کل رقم ٣٥٠٥ روپے تھی 
]قادیانی نبوت،ص ٨٥ بوالہ فسانہ قادیان مصنفہ حافظ محمد ابراہیم کمیر پوری[
اس زمانہ میںسونا تقریبا بیس روپے تولہ تھا اس حساب سے اس زمانہ میں چندہ چور مرزا قادیانی نے اپنی بیوی کو تقریبا ٧٥ تولے(دو سیر تین چھٹانک) سونا پہنایا۔



Tuesday 5 November 2013

ترجمة وخدمات ا بن بشیر الحسینوی الأثری

0 comments
بسم اللہ الرحمن الرحیم 
السیرة الذاتیة 
ترجمة  وخدمات بن بشیر الحسینوی الأثری
ولد فی (١٤٠٤)من الھجریة النبویة الموافق (١٩٨٣ء ) فی قریة حسین خانوالا ہتھار قریب من بلد قصور،بنجاب، باکستان 
تعلیم :متخصص فی علو م الحدیث والقرآن والفقہ والادب واللغة ۔ من مرکز التربیة السلامیہ بفیصل آباد بباکستان ۔
ومتخرج من جامعة محمدیہ جوجرانوالا باکستان و جامعة لاہور السلامیة بلاہور باکستان۔
شیوخ :قد تلمّذ عن مشایخ کثیرة جدا من أشھرھا وھی :
المام المحدث النقاد المسند الحافظ عبدالمنان نورفوری
والمحدث المعمّر محمد حیات لاشاری سندھی تلمیذ المحدث نزیر حسین المحدث الدہلوی والمحدث عبدالرحمان مبارکفوری 
و الشیخ عبدالرشید راشد معاون صاحب جائزالاحوذی  
رحمہم  اللہ
المحدث المسند المفتی الحافظ ثناء اللہ المدنی  ،صاحب جائزة الاحوذی ۔
المحدث المسند المحق الشہیر ارشاد الحق الاثری ،
المحدث المسند  الحافظ محمد شریف، 
المحدث  المسند الاصولی عبدالرحمن الضیائ ،
المحدث المسند المفسر الحافظ مسعود عالم ،
المحدث المسند عبداللہ امجد چھتوی،
المحدث حافظ زبیر علی زئی ،
المحدث المسند شیخ رمضان سلفی ،
الشیخ المفتی مبشر احمد ربانی 
الشیخ شفیق مدنی 
حفظھم اللہ ۔
واستفاد وجالس مدة مع  الشیوخ الکبار من أشھرھا :
المحدث وصی اللہ بن محمد عباس مدرس فی المسجد الحرام و أستاذ فی أم القری۔ 
المحدث أبوا الأشبال شاغف البہاری المکی
المحقق المشہور الشیخ عزیر شمس من مکة مکرمة 
المام المحدث ضیاء الرحمن الأعظمی قد ناقش معہ فی بیتہ فی المدینة المنورة حول کتابہ بعد مراجعتہ (الجامع الکامل فی الحدیث الشامل )فی ٢٥ مجلدا۔
  حفظھم اللہ
رحلات علمیة  
قد رحل رحلة کثیرة الی  الشیوخ الکرام و المکتبات العلمیة واستفاد منھا مثلا 
الرحلة لی الحرمین الشریفین :
قد رحل مرة لی الحرمین الشریفین قد لقی فی ھذا السفر المبارک المحدثین منھا :
المحدث وصی اللہ بن محمد عباس مدرس فی المسجد الحرام و أستاذ فی أم القری۔ 
المحدث أبی الأشبال شاغف البہاری المکی۔
المحقق المشہور الشیخ عزیر شمس ۔
المام المحدث ضیاء الرحمن الأعظمی بل ناقش معہ فی بیتہ فی المدینة المنورة حول کتابہ  (الجامع الکامل فی الحدیث الشامل )فی ٢٥ مجلدا بعد مراجعتہ ۔
  حفظھم اللہ۔

الرحلة الی السند:
رحل لی السند مرتین  وسکن فی المکتبة الراشدیة لصاحبھاالمحدث شیخ العرب والعجم بدیع الدین شاہ راشدی رحمہ اللہ ۔
و المکتبة العلمیة لصاحبھا المحدث شیخ السلام محب اللہ شاہ راشدی رحمہ اللہ ۔واستفاد کثیرا من مکتباتھما و اخذ بعض المخطوطات منھما مصورا،والحمدللہ ۔
و لقی فی السند الشیخ المعمرالمحدث  محمد حیات لاشاری سندھی۔
الرحلة فی کل باکستان فی ای مکان یجد عالما جیداومحققا شہیرا یسافرالیہ ۔
والآن وھو یرید الرحلة الی دمشق وکویت ومصر واردن وشام و ھند ویمن  وغیرھا ۔لکن لیس عندہ طاقة ۔اللہ یقدر ان شاء اللہ۔
خدمات فی التدریس :
یدرس منذ تسع سنوات فی الجامعات السلفیة فی الفصول العلیا قددرّس مرات صحیح مسلم و موطا امام مالک وضوابط الجرح والتعدیل وکتبا فی ضوابط التخریج وکتبا فی علوم الحدیث ۔وفی النحو والصرف ۔
والآن یدرس صحیح البخاری (الجزء الاول )و الجامع الترمذی وسنن أبی داود و الھدایة وفقہ السنة فی دار الحدیث راجووال أوکارہ باکستان ۔ 

مھارت لغویة:
وھو ماہر فی العربیة والاردیة و ممتاز فیھما نطقا وکتابة و استماعا اما فی الانجلیزیة مقبول نطقا واستماعا وکتابة۔ 
لہ تحقیقات وتالیفات وھی کثیرة جدا من أشھرھا :
قد ألّف کتبا کثیرة فی العربیة و الأردیة 
أما فی العربیة فہی :
١: تنبیہ المحققین علی تدلیس المدلسین المعروف بموسوعة المدلسین
٢: الفتح الجلیل فی ضوابط الجرح والتعدیل
٣: التنبیھات  علی بعض المواقع من فتح الباری للعسقلانی  
٤: الاعلان فی معرفة من قیل فیہ لم یسمع عن فلان 
٥: التّبیین فی شرح اصل السنّة واعتقاد الدین 
٦: معجم الضعفاء والمجھولین (تحت الترتیب)
٧: موسوعة الأحادیث الشاذة
٨: الرد علی الھدایة للمرغینانی 
٩: علوم الحدیث عندالشیخ الالبانی
١٠: تعلیقات علی تیسر مصطلح الحدیث للدکتور  محمود طحان 
١١: موسوعة القواعد الفقہیة
١٢: زاہد الکوثری فی میزان الامام الالبانی رحمہ اللہ 
أما فی الأردیة :
١٣: شرح صحیح مسلم فی ٧ ،اجزاء تحت الطبع فی  باکستان
١٤: شرح مقدمہ صحیح مسلم ۔تحت الطبع۔
١٥: شرح الجامع الترمذی فی ٥،اجزائ۔ما طبع الی الآن۔
١٦: ضوابط التحقیق والتخریج۔ماطبع
١٧: الرد علی اشکالات حول حجیة حسن لغیرہ۔مطبوع علی انترنیت ۔   
١٨: سلسلہ احکام صحیحہ طبع الجزء الاول 
١٩: سلسلہ احکام ضعیفہ ۔ما طبع 
٢٠: تعاقب وردود فی اجزاء کثیرة۔طبع البعض فی الرسائل وانترنیت۔
٢١: احکام الشعر ۔مطبوع 
٢٢: احکام الحیوان۔ تحت الطبع 
٢٣: التقریب لعلوم الشیخ المحدث ارشاد الحق الاثری حفظہ اللہ۔ ما طبع ۔ 
٢٤: نصائح السلف ۔تحت البطع ۔
٢٥: رحلات علمیة  ۔ما طبع 
٢٦: نصاب دینی للبیوت تحت الطبع فی باکستان، تحت الطبع  
٢٧: أحکام المساجد۔ مطبوع
٢٨: الرد علی القدوری۔ ما طبع 
٢٩: الرد علی الھدایة للمرغینانی۔ما طبع   ۔
٣٠: الآن ہو یکتب شرح صحیح البخاری ویجمع الفوائد التی لا توجد فی فتح الباری ۔بتوفیق اللہ تعالی۔ 
وحقّق وخرج أیضا کتبا کثیرة من أشھرھا :
٣١: تحقیق وتخریج مسند المام احمد بمشارکة بعض الاخوة وہو تحت الطبع فی دارالسلام الریاض 
٣٢: تحقیق بلوغ المرام تحت الطبع فی باکستان۔تحت الطبع۔
٣٣: تحقیق وتخریج الصلاح (الجزاء الثانی)لمحمد الجوندلوی رحمہ اللہ۔مطبوع  
٣٤: تحقیق وتخریج کتاب الاذان لعبدالقادر الحصاری رحمہ اللہ ۔تحت الطبع۔
٣٥: تحقیق و تخریج الصحیحین لعبدہ الفلاح  رحمہ اللہ۔ماطبع ۔
٣٦: تحقیق و تخریج ادعیة الرسول لعطاء اللہ حنیف البھوجیانی رحمہ اللہ ۔ماطبع۔
٣٧: راجع تحقیق المعجم المختص للحافظ الذھبی رسالة دکتورة لشیخ محمد عبدالرحمن یوسف حفظہ اللہ۔تحت الطبع ۔
٣٨: وراجع وقابل علی النسخ المطبوعة من الکتب الحدیثیة ،الجامع الکامل فی الحدیث الشامل للمحدث ضیاء الرحمن الاعظمی المدنی فی ٢٥ مجلدا ۔بمشارکة بعض الاخوة وہو تحت الطبع فی دارالسلام الریاض۔ 
٣٩: و راجع ترجمة صحیح ابن حبان۔تحت الطبع ۔
٤٠: تحقیق و تخریج معلقات صحیح البخاری ۔ تحت الدراسة ۔
وغیرھم ۔
خدمات علی الانترنیت:
قد ینشر الرسائل العلمیة وا لردود االمنھجیة علی المواقع کثیرة من اشھرھا :
الملتقی لاھل الحدیث من مکة 
المنتدیات لکل السلفیین من اردن 
الموقع المحجة 
الملتقی محدث  
و الملتقی اردو مجلس 
و الملتقی صراط الھدی  
ولہ خاصة بعض المواقع مثلا :
مرکز التحقیقات الاثریہ 
حسینوی بلوج 
فائدہ:لہ مدرسة علی انترنیت:علی سکائب و بالتاک
یستفید منہ أکثر من الف رجل وامراة من ہند وامریکاواتلی وکویت والسعودیةویورب وباکستان وناروے و فلسطین،و دمشق و شام وغیرھا یلقی الدروس العلمیة و یدرّس الکتب المھمة المنھجیة ویفتی علی انتر نیت فی اللغة الاردیة  والعربیة والانجلیزیة۔

التحقیقات فی الرسائل و الجرائد 
تنشر تحقیقاتہ علی الرسائل والجرائد مثلا 
ٍ الاعتصام بلاہور باکستان
ضیاء حدیث بلاہور باکستان
الحدیث حضرو اتک باکستان
المکرم جوجرانوالا باکستان

لہ تعلق خاص ببعض المعاصرین المحققین ۔
مثلا الشیخ علی حسن الحلبی  من الاردن 
الدکتور المحدث ماہر یسین الفحل من العراق۔
الشیخ المحدث ضیاء الرحمن الاعظمی من مدینة منورة۔
الشیخ عزیر شمس من مکة مکرمة ۔
الشیخ المحدث ارشاد الحق الاثری من باکستان ۔
الشیخ الاصولی المسند الحافظ محمد شریف حفظہ اللہ
الشیخ المحدث عبدالروف بن عبدالحنان من کویت ۔
الدکتور المحدث محمد عبدالرحمن یوسف شیخ الحدیث دارالحدیث راجووال اوکارہ۔
الشیخ المسند المحدث عبدالرحمن الضیاء من باکستان
الشیخ محمد حسین ظاہری حفظہ اللہ شیخ الحدیث    
الشیخ محمد جمال من الاردن 
منھجہ العلمی والتحقیقی:
لہ منھج سلفی خالص علی وفق الکتاب والسنة الصحیحة وھوقائم علی منھج المحدثین علی وفق علوم الحدیث والجرح والتعدیل ،وھو یردعلی بعض المناھج الباطلة والمنحرفة۔
ربط مع الاخ ابن بشیر  الحسینوی الاثری:
مدرس درارالحدیث راجووال اوکارہ باکستان 
رقم الھاتف:00923024056187
عنوان السکائب:ibrahim.alhusainwy
عنوان فیس بک:
ibne bashir alhusainwyi



























Sunday 3 November 2013

تعاقب وردود منھجی بحوث پر مشتمل بے شمار مضامین

0 comments


http://altahqeeqat.blogspot.com/2013/10/blog-post_7133.html

http://altahqeeqat.blogspot.com/2013/10/blog-post.html

http://altahqeeqat.blogspot.com/2013/08/blog-post_31.html

http://altahqeeqat.blogspot.com/2013/08/blog-post_25.html

http://altahqeeqat.blogspot.com/2013/05/blog-post_22.html

http://altahqeeqat.blogspot.com/2013/05/blog-post_20.html

http://altahqeeqat.blogspot.com/2013/05/blog-post_18.html

http://altahqeeqat.blogspot.com/2013/05/blog-post_17.html

http://altahqeeqat.blogspot.com/2013/05/blog-post_2.html

http://altahqeeqat.blogspot.com/2013/05/blog-post.html

http://altahqeeqat.blogspot.com/2013/04/blog-post_637.html

http://altahqeeqat.blogspot.com/2013/04/blog-post_4191.html

http://altahqeeqat.blogspot.com/2013/04/blog-post_17.html

http://altahqeeqat.blogspot.com/2013/04/blog-post_8.html

http://altahqeeqat.blogspot.com/2013/04/4.html

http://altahqeeqat.blogspot.com/2013/04/2_7.html

http://altahqeeqat.blogspot.com/2013/04/blog-post_6.html

http://altahqeeqat.blogspot.com/2013/04/blog-post.html

http://altahqeeqat.blogspot.com/2013/03/blog-post_1031.html

http://altahqeeqat.blogspot.com/2013/03/blog-post_30.html

http://altahqeeqat.blogspot.com/2013/03/blog-post_29.html

http://altahqeeqat.blogspot.com/2013/03/blog-post_28.html

http://altahqeeqat.blogspot.com/2013/03/blog-post_9369.html

http://altahqeeqat.blogspot.com/2013/03/blog-post_169.html

http://altahqeeqat.blogspot.com/2013/03/blog-post_4648.html

http://altahqeeqat.blogspot.com/2013/03/blog-post_2531.html

http://altahqeeqat.blogspot.com/2013/03/blog-post_1299.html